جانئے ہمارے بارے میں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ وَعَلٰى آلِهٖ وَصَحْبِهِ الطَّيِّبِيْنَ الطَّاهِرِيْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔ قرآنِ مجید اللہ رَبُّ الْعَالَمِیْن کی آخری کتاب ہے، جو اُس نے اپنے پیارے اور آخری نبی حضرت محمّد مصطفٰی احمد مجتبٰی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر نازل فرما کر پوری انسانیت پر بہت بڑا احسان فرمایا۔ یہ ایسی بابرکت کتاب ہے جسے پڑھنے والا، سمجھنے والا اور اس پر عمل کرنے والا دنیا وآخرت میں کامیابی و کامرانی سے سرفراز ہوتا ہے۔ اس لاریب کتاب کو سیکھنا اور سکھانا انتہائی عظیم عبادت ہے۔ امیرالمؤمنین حضرتِ عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘
(بخاری،کتاب فضائل القرآن،باب خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ،۳ / ۴۱۰،حدیث:۵۰۲۷،دارالکتب العلمیۃ بیروت)
قرآنِ مجید فرقانِ حمید کو سیکھنے اور سکھانے کا یہ خوبصورت تسلسل عہدِ نبوی سے شروع ہوکر آج تک جاری وساری ہے اور بلاشبہ تاحشر جاری ہی رہے گا کیونکہ یہ وہ پاک کلام ہے جس کی حفاظت کا ذمّہ خود خالقِ کائنات جل جلالہ نے لیا ہے۔ الحمد للہ! قرآنِ حکیم سیکھنے سکھانے اور اس کی تعلیمات کو عام کرنے کی عظیم فکر کے تحت ماہِ ذوالحجۃ الحرام 1443ھ مطابق جولائی 2022ء کو مَدْرَسَہ قُرآنِیَّہ کی داغ بیل ڈالی گئی۔ ابتداءً کیو بلاک ماڈل ٹاؤن میں واقع جامع مسجد غوثیہ رضویہ سے ترجمۃ القرآن اور عربی گریمر کی کلاس کی صورت میں آغاز کیا گیا، بعد ازاں ماڈل کالونی میں کرائے کے ایک پورشن میں حفظ وناظرہ کی کلاس شروع کی گئی، مگر کچھ ہی عرصہ بعد جگہ کی کمی کے باعث اور بعض دیگر وُجوہات کی بنا پر مدرسہ کو ایک دوسری جگہ منتقل کرنا پڑا۔ اب الحمد للہ ! خان کالونی میں مَدْرَسَہ قُرآنِیَّہ قرآنِ حکیم کے فیض کو عام کرنے میں شب و روز مصروفِ عمل ہے ۔
یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآں عام ہو جائے
تلاوت کرنا صبح و شام میرا کام ہو جائے